عمران خان نے بشری بی بی سے جیل میں ملاقات کے دوران حیران کن فرمائش کر دی

عمران خان نے بشری بی بی سے جیل میں ملاقات کے دوران بتایا کہ انہیں سی کلاس میں رکھا گیا ہے تاہم انہیں کسی سے کوئی شکوہ نہیں وہ کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے۔ اگر انہیں اس سے بھی بدتر جگہ پر رکھنا چاہیں تو رکھ سکتے ہیں عمران خان نے بشری بی بی سے جیل میں تصویر میں آنے والی کتابوں کا فراہم کرنے کا کہہ دیا۔
عمران خان جو کہ پاکستان تحریک انصاف کی چیئرمین ہیں اس وقت توشہ خانہ کیس میں جیل میں سزا بھگت رہے ہیں انہوں نے اپنی بیگم سے ملاقات میں جیل میں انہیں کچھ کتابیں فراہم کرنے کا فرمائش کی ذرائع کے مطابق عمران خان نے بشری بیگم کو اپنی پسندیدہ کتابیں جیل میں پہنچانے کا کہا تاکہ وہ جیل کے دنوں میں ان کتابوں کو پڑھ سکیں اور ان سے کچھ سبق سیکھ سکے۔
عمران خان پاکستان کے مشہور ترین کرکٹر ہیں انہوں نے 1996 میں پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھی تھی اور 2011 میں مینار پاکستان پر جلسہ کر کے پاکستان تحریک پاکستان تحریک انصاف کو نئی جگہ پر پہنچا دیا تھا۔
2013 میں عام انتخابات میں عمران خان نے کے پی کے میں حکومت بنائی تھی جس کے بعد انہوں نے کے پی کے میں وزیراعلی پرویز خٹک کو وزارت اعلی کے منصب پر پہنچایا تھا اس کے بعد 2018 میں عمران خان ملک کے وزیراعظم بن گئے اور انہوں نے تین سال میں بہتر شعبوں میں ملک کے لیے اچھے کام بھی کیے لیکن 2022 میں تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں ان پر توشاہ خانہ سے گھڑی بیچنے کا ایک کیس بن گیا جس کیس کی وجہ سے وہ اج یہ سزا بھگت رہے ہیں۔
عمران خان نے پاکستان میں شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی جیسے پروجیکٹ بھی لانچ کیے ہیں شوکت خانہ میں غریب عوام کا فری علاج ہوتا ہے اور نمک یونیورسٹی میں بھی ٹاپ کے سٹوڈنٹ فری تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔